مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کےاٹارنی جنرل کے اعتراض کے بعد پاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اپنے بیٹے پر بدعنوانی کے الزامات کے معاملے کی سماعت سے علیحدہ ہوگئے ہیں چیف جسٹس کے بیٹے ڈاکٹر ارسالان افتخار کو 40 کروڑ روپے کی کرپشن کے الزامات کا سامنا ہے۔جمعرات کو از خود نوٹس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے ایک مرتبہ پھر چیف جسٹس کی معاملہ سننے والے بینچ میں شمولیت پر اعتراض کیا جس کے بعد چیف جسٹس نے مختصر فیصلے میں کہا کہ یہ اعتراض بجا ہے اور وہ اس کیس کی سماعت سے الگ ہو رہے ہیں۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے منگل کو رات گئے پاکستانی ذرائع ابلاغ پر نشر ہونے والی ان خبروں کا از خود نوٹس لیا تھا جن میں ان کے بیٹے ارسلان افتخار پر کاروباری شخصیت ملک ریاض سے کروڑوں روپے کا فائدہ حاصل کرنے کے الزامات لگائے گئے تھے۔
مہر نیوز/7 جون /2012 ء: پاکستان کےاٹارنی جنرل کے اعتراض کے بعد پاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اپنے بیٹے پر بدعنوانی کے الزامات کے معاملے کی سماعت سے علیحدہ ہوگئے ہیں چیف جسٹس کے بیٹے ڈاکٹر ارسالان افتخار کو 40 کروڑ روپے کی کرپشن کے الزامات کا سامنا ہے۔
News ID 1620771
آپ کا تبصرہ